فضا میں پراسرار خاموشی تھی ـ سکوت شام کے سائے میں جذب ہو کر ساری بستی کو اوڑھ چکا تھا … More
Category: افسانہ
Farheenjamal,Farheenkhalid, sofiakashif,Hashim khan,shortstories, sarvatnajeeb, ادب،اردو افسانے،اردو,دیس دیس کی کہانی،افغان داستان،محبت، ،دیس پردیس،داستان
ماں جایا_________عظمی طود
وہ میرا ماں جایا نہیں تھا مگر اس کی رگوں میں بھی وہی خون تھا جو میری رگوں میں دوڑ … More
لوتھڑا________ابصار فاطمہ
دائی بہت افسوس سے اس نامکمل لوتھڑے کو دیکھ رہی تھی. پانچ بیٹیوں کے بعد پیدا ہوا وہ بھی ایسا. … More
پرزور احتجاج ________از ابصار فاطمہ
مومنہ نے الماری میں ٹنگے سلیقے سے استری شدہ مختلف ڈیزائنز کے سیاہ ماتمی ملبوسات میں سے ایک منتخب کیا … More
“پاگل مَیں یا یہ معاشرہ”—————عظمی طور
اس معاشرے کے بیمار ذہنوں نے کئی معصوم، لاغرض کئی بے قصور بیٹیوں کا خون کیا ہے ___ پھر یہ … More
کھوٹے سکے_________صوفیہ کاشف
“میں نے صدیقی صاحب سے بات کر لی ہے. انہوں نے کہا ہے سی وی جمع کروا دو وہ تمھیں … More
“کیموفلاژ گودر “___________ از ثروت نجیب ( افغانستان)
گودر پہ وہ اسے دیکھتے ہی ٹھٹھک گئی ـ اور بڑبڑائی “ایک خارجی اجبنی یہاں کیسے؟ لگتا ہے موت کھینچ … More
رقاصہ_________ذویا ممتاذ
ہم concentric circles نہیں رہے، پہلے دوریوں اور اب مجبوریوں کے حلقوں میں داخل ہو چکے ہیں کیا وہ نہیں … More
ٹوٹے ہوئے کھلونے_________صوفیہ کاشف
وہ میرے سامنے کھڑا چِلّا رہا تھا ۔ چِلّا چِلّا کر تشفی نہ ہوئی تو اس نے مجھے چٹاخ سے … More
فردوسِ حزیں ________ محمد ہاشم خان
آبشارکی زیریں لہروں کی بازگشت وصال و فراق کے زمزمے سنارہی تھی،دیودار کے پتوں،ڈالیوں اورجڑوں پرجمی ہوئی برف بتدریج پگھل … More
تالے_______صوفیہ کاشف
وہ انیس بیس سال کی کچی کلی تھی اور میں عمر کی دہاییاں عبور کرتا چالیسویں کے آخری پیٹے میں … More
کہانی کار_____________ذویا ممتاز
میری ساری کہانیاں اب ادھوری رہ جاتی ہیں، میں کہانی لکھنے بیٹھتا ہوں اور کہیں نا کہیں فضا میں “بین” … More
“شتربان کی لڑکی”________ذویا ممتاز
پچھلے وقتوں کے بڑے بوڑھے شام ڈھلے چوپالوں میں جب کوئی قصہ چھیڑتے،اپنی آنکھیں میچے یادوں کی کترنوں سے تانے … More
سچی سڑک ________حمیرا فضا
تحریر:حمیرا فضا کور ڈیزائن:ردا فاطمہ وہ متزلزل قدموں سے گرتا سنبھلتا بمشکل اپنے فلیٹ تک پہنچا۔بجھتی اُمیدوں نے دماغ کی … More
انتہا___________ از صوفیہ کاشف
بل کھاتی ندیوں کے ٹھنڈے تازہ پانی کی بہتی لہروں میں سے چھینٹے اڑاتے مجھے جسکے سنگ گزرنا تھا،کوئ تھا … More