پچاس لفظوں کی کہانی ” ہار ”
بشیر اور بلال نے ہار خرید کر ماں کو دیئے اور کہا کہ کل مدرسے میں ہماری دستار بندی ہے ۔ وہاں سے واپسی پر ہمیں یہ ہار پہنائیے گا ۔
جہاز آئے ، مدرسے پر بمباری کی اور چلے گئے ۔۔۔
دروازے پر ماں ہار ہاتھوں میں تھامے ان کا انتظار کرتی رہ گئی ۔
قندوز کے ایک مدرسے میں دستاربندی کی تقریب پر ہونے والے فضائی حملے پر لکھی گئی کہانی ۔ اس حملے میں ستر کمسن بچوں کے مارے جانے کی اطلاع ہے ۔
________________
پچاس لفظوں کی کہانی ” 23 مارچ ”
میرے پسندیدہ دنوں میں سے ایک ۔۔۔
ہر سو لہراتے جھنڈے ۔۔۔
لہو گرماتے طیارے ۔۔۔
چہروں پر خوشیوں کی دھنک لیے نفوس ۔۔۔
یک دم ذہن میں وطن کے ہونہار سپوت کی ہاتھ بندھی پنکھے سے جھولتی لاش گھوم گئی ۔۔۔
دل ڈوب گیا ۔۔۔
” صداقتوں کے دیئے جلا کر بڑھا رہے ہیں وقار تیرا ”
_____________
پچاس لفظوں کی کہانی ” اوہ آئی سی ”
” کبھی فلسطین ، کبھی کشمیر ، کبھی عراق ، کبھی لیبیا ، کبھی برما ، کبھی افغانستان ، ہمیشہ ، ہر طرف مسلمان ہی مرتے ہیں ۔”
” ہممم ”
” مسلم ممالک کی بھی اتحادی تنظیم ہونی چاہیئے جو بے گناہ مسلمانوں کے قتل پر حرکت میں آئے اور ان کے خون کے ہر قطرے کا حساب لے ۔ ”
” اوہ آئی سی ”
پچاس لفظی _____________
عروج احمد
کیا بات ہے بہت خوب… بڑے ہی دل دوز انداز بیاں اور اس سے بھی بڑھ کر جو سانحہ ہوا وہ انسانی اقدار کا ماتم کر رہاہے..
LikeLiked by 1 person