کتاب کب سے کھلی ہوئی ہے
یہ چائے کب کی پڑی ہوئی ہے
وہ سبز چادر ذرا اوڑھا دو
بے چاری کب سےتھکی ہوئی ہے
محبتوں سے بنی ہوئی تھی
منافقوں کی ڈسی ہوئی ہے
وہ ایک صورت جو آئینہ ہے
وہ آئینوں سے ڈری ہوئی ہے
عجیب دل کہ سہم گیا ہے
بری نظر جو پڑی ہوئی ہے
_______________
شاعرہ:رابعہ بصری
کور ڈیزائن: صوفیہ کاشف
ماشااللہ ـ ـ ـ بہترین
LikeLike
بہترین رابعہ جی اللّه کرے زور قلم اور زیادہ
LikeLiked by 1 person